شیش محل کی اوٹ سے چھپ کر کٹیا پر یلغار کرے گی
شیش محل کی اوٹ سے چھپ کر کٹیا پر یلغار کرے گی
یعنی اک زردار کی بیٹی اک نردھن سے پیار کرے گی
گلی گلی ڈنکے پیٹے گی نگر نگر پرچار کرے گی
جان رہا ہوں مجھ کو رسوا تو بھی سر بازار کرے گی
عشق کی عظمت کے افسانے انسانی اقدار کی باتیں
وہ ہرجائی کیا جانے گی پیسوں سے جو پیار کرے گی
عیسیٰ اور سقراط نہ بننا ورنہ اک دن تم کو دنیا
ہاتھ میں زہر کا پیالہ دے کر زیب صلیب و دار کرے گی
اب کے پھر جو کال پڑا تو ہر البیلی گاؤں کی گوری
پھر سے سونا گاچھی جاکر تن کا کاروبار کرے گی
اشکؔ مجھے کب اس کی خبر تھی اک پگلی گونگی سی لڑکی
رات ہوئی تو لوری دے گی صبح مجھے بیدار کرے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.