شیشۂ دل میں ترے واسطے بال آیا کیوں
شیشۂ دل میں ترے واسطے بال آیا کیوں
یہ مجھے تجھ سے نہ ملنے کا خیال آیا کیوں
میں تو خوش تھا کہ ترا مان رکھا ہے میں نے
تیرے چہرے پہ مگر عکس ملال آیا کیوں
اور بھی غم تھے مگر ایک نیا غم یہ ہے
میں ترے سامنے یوں غم سے نڈھال آیا کیوں
کیسے اس دل کو مرے چین ملا اول شب
درد کی سرمئی شاموں پہ زوال آیا کیوں
صرف اک کار محبت تھا جو کرنا تھا مجھے
اپنے ذمے کئی کام اور نکال آیا کیوں
اک ستارہ مری دہلیز پہ ٹوٹا کیسے
اک سمندر کو مرے در پہ ابال آیا کیوں
اس کی معصوم نگاہوں میں نہ تھا جس کا جواب
میرے ہونٹوں پہ وہی حرف سوال آیا کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.