شیشہ صفت تھے آپ اور شیشہ صفت تھے ہم
شیشہ صفت تھے آپ اور شیشہ صفت تھے ہم
بکھرے ہوئے سے آپ ہیں بکھرے ہوئے سے ہم
اس نے تھما دی ہاتھ میں اک بانسری ہمیں
پتھر اٹھا کے ہاتھ میں دینے لگے تھے ہم
موجود ہے تری طرح وہ پاس بھی نہیں
کیسے کہیں یہ بات اب پاگل ہوا سے ہم
ہر شخص تھا تری طرف تیری ہی بزم تھی
کس کو سناتے پھر ترے قصے جفا کے ہم
تیری کسی مراد کی خاطر مرے رقیب
گر جائیں آسمان سے ہیں وہ ستارے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.