شیشے کے بدن والو پتھر سے نہ ٹکراؤ
شیشے کے بدن والو پتھر سے نہ ٹکراؤ
دیوانے کی آمد ہے اس راہ سے ہٹ جاؤ
الزام کوئی تم کو قاتل کا نہ دے بیٹھے
دامن کو بچا کر تم مقتل سے گزر جاؤ
تفریق کا انساں کی حل کوئی نکل آئے
تجویز کوئی ایسی یارو ہمیں بتلاؤ
اس نے مرے شانوں پہ زلفوں کو بکھیرا ہے
تعبیر کوئی مجھ کو اس خواب کی بتلاؤ
پھر راس نہ آئے گی تنہائی تمہیں شاید
جاویدؔ بلندی سے دھرتی پہ اتر آؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.