شکار ہو گیا وہ خود ہی اس زمانے کا
شکار ہو گیا وہ خود ہی اس زمانے کا
جواز ڈھونڈ رہا تھا مجھے مٹانے کا
یہ امتحان فن آذری سے ہے منسوب
تراش لیجئے پتھر کوئی ٹھکانے کا
کبھی رہا تو نہیں گردش فلک کا ساتھ
کہاں سے سیکھا ہے تم نے ہنر ستانے کا
مرے خلوص کا جس کو نہ اعتبار آیا
فریب کھاتا رہا عمر بھر زمانے کا
جو اہل دل ہیں وہی آزمائے جاتے ہیں
عجیب رنگ ہے قدرت کے کارخانے کا
جو اعلیٰ ظرف ہیں معلوم ہے انہیں شاہینؔ
سلیقہ چاہئے انساں کو غم اٹھانے کا
- کتاب : Gaye Ruton Ke Zakhm (Pg. 71)
- Author : Salma Shaheen
- مطبع : Educational Publishing House (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.