Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکایت کریں کیا شکایت سے کیا ہو

زہیب فاروقی افرنگ

شکایت کریں کیا شکایت سے کیا ہو

زہیب فاروقی افرنگ

MORE BYزہیب فاروقی افرنگ

    شکایت کریں کیا شکایت سے کیا ہو

    اگر جنگ لازم ہے تو حوصلہ ہو

    بشر کا تو اتنا نہ دل صاف ہوگا

    تم انساں کی صورت میں جیسے خدا ہو

    یہ سرکش سمندر نکل پاؤ گے جب

    جنوں سانس لینے کا سر پر چڑھا ہو

    محبت میں ہو تو بس اتنا کہوں گا

    مزہ چار دن کا ہے لمبی سزا ہو

    کوئی ہر مصیبت سے ہم کو نکالے

    اثر کر رہی دوستوں کی دعا ہو

    یہ پرواز کا خواب اچھا ہے لیکن

    ذرا پہلے قدموں پہ اپنے کھڑا ہو

    سیاست سے ہم کو تمہیں کیا ملے گا

    یہ دھندہ ہے جس کا اسی کا بھلا ہو

    تبسم کہ پیچھے کہیں کچھ چھپا ہے

    ہمیں سب پتا ہے تم ہم سے خفا ہو

    ابھی جو بھی ملتا ہے تسلیم کر لو

    پھر آگے سفر میں نہ جانے کہ کیا ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے