شکست شام کا منظر بھری بہار میں تھا
شکست شام کا منظر بھری بہار میں تھا
میں اپنے گھر میں بھی رہ کر کسی حصار میں تھا
میں اک غریب وہ لاکھوں کے کاروبار میں تھا
مرا وجود مگر پھر بھی اختیار میں تھا
کیا ہے اپنے ہی لوگوں نے پائمال مجھے
گلا ہو کس سے کہ میں خود ہی اعتبار میں تھا
بہار کی جگہ کیسے خزاں چلی آئی
نمو کا حوصلہ جب شاخ برگ و بار میں تھا
نکل سکا نہ وہ ظلمات کی کشاکش سے
سحر کے واسطے وہ کب سے انتظار میں تھا
جو اپنی ذات میں اک انجمن رہا اے شوقؔ
بکھر گیا تو وہ یادوں کی رہ گزار میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.