شکست ذات کا طوفان بھی تو دیکھنا تھا
شکست ذات کا طوفان بھی تو دیکھنا تھا
پھر اپنی رات کا نقصان بھی تو دیکھنا تھا
گزشت گان تمنا کے زخم دیکھ آئے
ہمارے عہد کا انسان بھی تو دیکھنا تھا
وہ خالی جذبے وہ خالی مکاں وہ خالی صدا
تمام شہر کو ویران بھی تو دیکھنا تھا
بنا تھا اب کے محبت کا اک نیا منشور
جنوں میں اب کے گریبان بھی تو دیکھنا تھا
جو چھوڑ آئے وہی روح کی ضرورت تھی
جو بچ گیا تھا وہ سامان بھی تو دیکھنا تھا
جو خالی ہاتھ ہی لوٹ آئے کر کے گھر کا طواف
بھری نگاہ سے دالان بھی تو دیکھنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.