Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکست و ریخت کی حد سے گزر گیا ہوں میں

ناطق اعظمی

شکست و ریخت کی حد سے گزر گیا ہوں میں

ناطق اعظمی

MORE BYناطق اعظمی

    شکست و ریخت کی حد سے گزر گیا ہوں میں

    سمیٹ لے کوئی آ کر بکھر گیا ہوں میں

    کوئی صدا کوئی ٹھوکر جگا سکی نہ مجھے

    یہ بے حسی کا فسوں ہے کہ مر گیا ہوں میں

    زمانہ چشم حقارت سے دیکھتا ہے مجھے

    تری نگاہ سے شاید اتر گیا ہوں میں

    کسی بھی سمت سے ملتا نہیں سراغ کوئی

    پتہ نہیں کہ کہاں ہوں کدھر گیا ہوں میں

    دعائیں دیتے ہیں میرے جنوں کو ویرانے

    اجڑ کے خود انہیں آباد کر گیا ہوں میں

    وہ چند لمحوں کا رقص غبار ہی سمجھو

    جو راہ زیست میں اکثر ابھر گیا ہوں میں

    یہ واہمہ ہی سہی پھر بھی جائے عبرت ہے

    کہ آپ اپنے ہی سائے سے ڈر گیا ہوں میں

    زبان حال سے ناطقؔ غزل کے پیکر میں

    تأثرات کے طوفان بھر گیا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے