Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکستہ حال سفینہ سنبھالنے والا

سید احمد سحر

شکستہ حال سفینہ سنبھالنے والا

سید احمد سحر

MORE BYسید احمد سحر

    شکستہ حال سفینہ سنبھالنے والا

    کوئی نہیں ہے بھنور سے نکالنے والا

    کوئی نہیں ہے تری یاد تیرے غم کے سوا

    عذاب گردش دوراں کو ٹالنے والا

    نواز دے جسے چاہے بہ یک نگاہ کرم

    گماں کو نقش حقیقت میں ڈھالنے والا

    نفس نفس کے عمل کا حساب رکھتا ہے

    وہ سطح بحر سے پانی اچھالنے والا

    خود اپنے حال سے بیگانہ ہوتا جاتا ہے

    جہاں کے درد کو سینے میں پالنے والا

    کسی کے حسن نے چھوڑا کہاں ہے کب کوئی

    متاع ہوش و خرد کو سنبھالنے والا

    ہمیں تو تھے جو سنبھالے تھے نظم مے خانہ

    اب آگے کون ہے اس کو سنبھالنے والا

    طلوع ہوگا وہ سورج تو ہوگا مشرق سے

    کرن کرن سے زمیں کو اجالنے والا

    سخن میں حرف و حکایت کے گوہر نایاب

    وہی تو ہے مری جھولی میں ڈالنے والا

    دلاسے دیتے ہیں کیا کیا ہم اہل اردو کو

    مگر کوئی نہیں ہونی کو ٹالنے والا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے