Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکستہ جسم دریدہ جبین کی جانب

شاہد کمال

شکستہ جسم دریدہ جبین کی جانب

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    شکستہ جسم دریدہ جبین کی جانب

    کبھی تو دیکھ مرے ہم نشین کی جانب

    میں اپنا زخم دکھاؤں تجھے کہ میں دیکھوں

    لہو میں ڈوبی ہوئی آستین کی جانب

    ان آسمان مزاجوں سے ہے بلا کا گریز

    پلٹ رہا ہوں میں اپنی زمین کی جانب

    کچھ اپنے حرف کے موتی کچھ اپنے لفظ کے پھول

    اچھال آیہ ہوں اس نازنین کی جانب

    کسی کی چشم تعاقب کی زد میں رہتا ہوں

    میں دیکھتا ہوں جب اس مہہ جبین کی جانب

    خود اپنے ہونے پہ مجھ کو یقین ہے لیکن

    میں دیکھتا ہوں گماں سے یقین کی جانب

    مصاف جاں میں کھڑا ہوں مرے عدو سے کہو

    وہ دیکھتا ہے یسار و یمین کی جانب

    کسی نے تھام لی بڑھ کر مرے فرس کی رکاب

    کسی نے ہاتھ بڑھایا تھا زین کی جانب

    خود اپنے فن کا یہ شاہدؔ کمال ہے نقاد

    وہ دیکھتا ہی نہیں ناقدین کی جانب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے