Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکستہ لمحوں کا تو وقت کو حساب نہ دے

ممتاز راشد

شکستہ لمحوں کا تو وقت کو حساب نہ دے

ممتاز راشد

MORE BYممتاز راشد

    شکستہ لمحوں کا تو وقت کو حساب نہ دے

    ہوا کے ہاتھ میں بکھری ہوئی کتاب نہ دے

    سلگ رہا ہے بدن دھوپ کی تمازت سے

    بھڑک اٹھوں گا مجھے چشمۂ سراب نہ دے

    وہ رنگ شب ہے کہ دھندلا کے رہ گئیں آنکھیں

    ان آئنوں کو ابھی کوئی عکس خواب نہ دے

    ترے وجود سے باہر بھی ایک دنیا ہے

    یوں اپنے آپ کو تنہائی کا عذاب نہ دے

    میں زندگی کی صدا آگ بھی ہوں شبنم بھی

    مرے دکھوں کو سمجھ یوں مجھے جواب نہ دے

    گزر نہ دل کے بیاباں سے ابر کی صورت

    سکوت دشت کو موجوں کا اضطراب نہ دے

    مری حیات کا حامل ہیں زرد رو پتے

    خزاں کا نقش ہوں تو مجھ کو آب و تاب نہ دے

    نہ چھپ سکیں گی صداقت کی تلخیاں راشدؔ

    برہنہ شکل کو الفاظ کی نقاب نہ دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے