Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکستہ پر جنوں کو آزمائیں گے نہیں کیا

افتخار عارف

شکستہ پر جنوں کو آزمائیں گے نہیں کیا

افتخار عارف

MORE BYافتخار عارف

    شکستہ پر جنوں کو آزمائیں گے نہیں کیا

    اڑانوں کے لیے پر پھڑپھڑائیں گے نہیں کیا

    ہوائیں مہرباں تھیں منتقم کیوں ہو گئی ہیں

    نگہ واران ساحل کچھ بتائیں گے نہیں کیا

    کوئی ہنستا ہوا سورج پس دیوار تاریک

    فروزاں ہو تو دیواریں گرائیں گے نہیں کیا

    وہی پہلی سی ارزانی سر بازار پندار

    نظر آئے تو ہم قیمت بڑھائیں گے نہیں کیا

    سواد تشنگی کے پار اک مواج دریا

    غزل خواں ہو تو پھر تیشے اٹھائیں گے نہیں کیا

    بدلتے موسموں کی دھول ہوتے راستوں کو

    تھکے ہارے مسافر یاد آئیں گے نہیں کیا

    RECITATIONS

    افتخار عارف

    افتخار عارف,

    افتخار عارف

    شکستہ پر جنوں کو آزمائیں گے نہیں کیا افتخار عارف

    مأخذ :
    • کتاب : Mahr-e-Do neem (Pg. 158)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے