شکستگی میں ہواؤں کو آزمانے دو
ملا ہے وقت سمندر میں ڈوب جانے دو
پتہ چلے گا نشیب و فراز ہیں کتنے
سفر میں اپنے ذرا ایک موڑ آنے دو
ہمارے قرب کا احساس تم کو کھٹکے گا
کسی ڈھلان پہ پاؤں کو ڈگمگانے دو
اداس شہر کا ہارا ہوا سپاہی ہوں
جگر میں رات کا خنجر ہی جگمگانے دو
تمام عمر رہا سرد موسموں کی طرح
کبھی تو گرم ہواؤں کے آشیانے دو
تمہارے شہر کی چڑیاں یہیں پہ اتریں گی
مرے نفس کے درختوں میں برگ آنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.