Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکوہ ذات سے دشمن کا لشکر کانپ جاتا ہے

شایان قریشی

شکوہ ذات سے دشمن کا لشکر کانپ جاتا ہے

شایان قریشی

MORE BYشایان قریشی

    شکوہ ذات سے دشمن کا لشکر کانپ جاتا ہے

    اگر کردار پختہ ہو ستم گر کانپ جاتا ہے

    تصور میں ابھرتا ہے کبھی جب قبر کا منظر

    اچٹ جاتی ہیں نیندیں اور بستر کانپ جاتا ہے

    ملے ہیں زخم کچھ ایسے مجھے اپنے رفیقوں سے

    کئی برسوں کے کچھ رشتوں کا محور کانپ جاتا ہے

    کسی بھی جنگ میں کوئی شہادت کی خبر سن کر

    سسک اٹھتے ہیں کنگن اور زیور کانپ جاتا ہے

    وہ حیدر مرتضیٰ بھی ہیں وہی شیر خدا بھی ہیں

    وہی اک نام سن کے اب بھی خیبر کانپ جاتا ہے

    چلے آتے ہیں کچھ یوں بے سلیقہ لوگ میخانے

    صراحی رونے لگتی ہے تو ساغر کانپ جاتا ہے

    وہی بے خوف رہتا ہے سدا شایانؔ دنیا میں

    خدا کے خوف سے دل جس کا اکثر کانپ جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے