شکوۂ غم نہ مصائب کا گلہ کرتے ہیں
شکوۂ غم نہ مصائب کا گلہ کرتے ہیں
رب کا ہر حال میں ہم شکر ادا کرتے ہیں
وہ عبادت نہیں کرتے ہیں ریا کرتے ہیں
جو دکھاوے کے لئے ذکر خدا کرتے ہیں
معرفت عشق کی ہو جاتی ہے جن کو حاصل
سجدۂ شوق وہ تیغوں میں ادا کرتے ہیں
ختم ہوگی نہ کبھی حق کے چراغوں کی ضیا
یہ دیے تند ہوا میں بھی جلا کرتے ہیں
اپنے بیگانے کی تفریق نہیں ان کا شعار
جو بھلے لوگ ہیں وہ سب کا بھلا کرتے ہیں
وہ بھی مجرم ہیں برابر کے ستم گر کی طرح
ہر ستم سہ کے جو خاموش رہا کرتے ہیں
جب لگا روگ محبت کا تو محسوس ہوا
لوگ کیوں عشق کو آزار کہا کرتے ہیں
حق بیانی ہے اگر جرم تو ہم ہیں مجرم
ظلم سے لڑنا خطا ہے تو خطا کرتے ہیں
حسن پیدا کرو کردار و عمل میں اپنے
غیر کو دیکھو نہ احسنؔ کہ وہ کیا کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.