شکوۂ گردش ایام بھی کر لیں کچھ دیر
شکوۂ گردش ایام بھی کر لیں کچھ دیر
دل کو حسرت کش آرام بھی کر لیں کچھ دیر
تذکرہ کر کے جفاؤں کا سر بزم کبھی
روح کو سر خوش آلام بھی کر لیں کچھ دیر
اضطراب الم انگیز جو دے فرصت غم
چرخ کے سائے میں آرام بھی کر لیں کچھ دیر
دن تو گزرا غم و آلام و تعب میں یکسر
حاصل آسودگئ شام بھی کر لیں کچھ دیر
بزم احباب میں مخصوص ہو کیوں شہرت عشق
اپنی رسوائی کو ہم عام بھی کر لیں کچھ دیر
چاک دامن کو ذرا بیٹھ کے سی لیں ثاقبؔ
آؤ فرصت ہو تو یہ کام بھی کر لیں کچھ دیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.