شکوہ کبھی کیا نہ کبھی تلخ بات کی
شکوہ کبھی کیا نہ کبھی تلخ بات کی
دینا پڑے گی داد مری احتیاط کی
سچ میں اکیلا چھوڑ دیا ہم نے جب کہا
اس کو کوئی سمجھ ہی نہیں نفسیات کی
یوں کٹ رہے ہیں ہم سے مسلسل ہمارے لوگ
جیسے جھڑی لگی ہو کوئی سانحات کی
سب سے عزیز شخص کو کھونے کے بعد اب
ہوتی نہیں ہے فکر مجھے حادثات کی
چھپ چھپ کے چاند دیکھتا تو ہے مجھے مگر
اس کی یہ دل لگی ہے فقط رات رات کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.