Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکوہ کس کس سے کریں سب ہی ستم گر نکلے

رنکی سنگھ صاحبہ

شکوہ کس کس سے کریں سب ہی ستم گر نکلے

رنکی سنگھ صاحبہ

MORE BYرنکی سنگھ صاحبہ

    شکوہ کس کس سے کریں سب ہی ستم گر نکلے

    نئے دشمن تو پرانے سے بھی بڑھ کر نکلے

    دل کا عالم کہ کوئی راس نہ آیا اس کو

    جانے کتنے ہی حسیں پیار کے منظر نکلے

    سامنے سے تو بہت پیار جتایا سب نے

    مڑ کے دیکھا تو کئی پیٹھ پہ خنجر نکلے

    آسماں کو میں اگر اپنی ہتھیلی پہ رکھوں

    تب کہیں جا کے مرے قد کے برابر نکلے

    خاک ملتے ہوئے چلتی ہے جہاں کی عظمت

    عشق کے کوچہ سے جب کوئی قلندر نکلے

    کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا ہے کنارے پے کبھی

    ڈوب جائیں جو سمندر میں تو گوہر نکلے

    جب سے ویران ہوئی بستی مرے سپنوں کی

    میری آنکھوں سے کئی سرخ سمندر نکلے

    اسی امید پہ جیتے ہیں جہاں میں ہم لوگ

    کل کا دن آج کی اس شام سے بہتر نکلے

    صاحبہؔ سینچتے ہیں خون جگر سے جس کو

    ہے یہ ممکن کے وہی پھول بھی پتھر نکلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے