شکوے کی چبھن مجھ کو سدا اچھی لگی ہے
شکوے کی چبھن مجھ کو سدا اچھی لگی ہے
یہ فرط محبت کی ادا اچھی لگی ہے
خالی ہے کہاں لطف سے اب دل کا پگھلنا
پر درد زمانے کی فضا اچھی لگی ہے
لمحات محبت سبھی یکساں نہیں ہوتے
اے جان وفا تیری جفا اچھی لگی ہے
محفل میں شناسا بھی بنا بیٹھا ہے انجان
اس شخص کی مجبور وفا اچھی لگی ہے
نکلے گا اسی پردے سے تپتا ہوا سورج
یہ سوچ کے ہی کالی گھٹا اچھی لگی ہے
تو بند کئے کان جو سنتی ہے سبھوں کی
سچ مچ یہ صدفؔ تیری ادا اچھی لگی ہے
- کتاب : Sargoshi Baharon Ki (Pg. 54)
- Author : Sadaf Jafri
- مطبع : Maktaba Talimat (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.