شعلہ بکف ساعتوں کی سرخی نظر آ رہی ہے
شعلہ بکف ساعتوں کی سرخی نظر آ رہی ہے
ظلمت گزیدہ نگاہیں خوش ہیں سحر آ رہی ہے
دریا کے طوفانی دھارے غرقاب ہوتے کنارے
موج نفس ساتھ لے کر کیا کیا بھنور آ رہی ہے
راہوں میں دیوار اٹھاتی پلکوں پہ کانٹے سجاتی
سو سو ہنر آزماتی تنہائی گھر آ رہی ہے
خود آگہی کی یہ جرأت انگلی اٹھائے جنوں پر
شوریدہ سر کے مقابل زنجیر در آ رہی ہے
افلاک کی بیکرانی سودائے سر کی زبانی
پرواز کی لہر دل میں بے بال و پر آ رہی ہے
شاخوں پہ گل پھر کھلیں گے بچھڑے ہوئے پھر ملیں گے
محور پہ اپنے یہ دنیا پھر لوٹ کر آ رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.