Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شعلہ ہے برق ہے کہ شرر ہے ہماری ذات

خان عتیق آفریدی

شعلہ ہے برق ہے کہ شرر ہے ہماری ذات

خان عتیق آفریدی

MORE BYخان عتیق آفریدی

    شعلہ ہے برق ہے کہ شرر ہے ہماری ذات

    ماں کے لیے تو لخت جگر ہے ہماری ذات

    تم کو یقیں نہیں تو زمانے سے پوچھ لو

    اس شہر با ہنر میں ہنر ہے ہماری ذات

    دنیا نے تو مٹانے میں کوئی کمی نہ کی

    اللہ کے کرم سے مگر ہے ہماری ذات

    نکلے برائے سیر تو گھوم آئے اک جہاں

    پھر لوٹ پھیر اپنا ہی گھر ہے ہماری ذات

    بے چہرگی کا دور ہے گم ہیں سماعتیں

    کس سے کہیں کہ آئنہ گر ہے ہماری ذات

    راہ انا سے ہم کبھی ہٹ کر نہ چل سکے

    یہ اور بات گرد سفر ہے ہماری ذات

    اکیسویں صدی کی طرف گامزن ہیں ہم

    حالانکہ اب بھی خاک بسر ہے ہماری ذات

    اس کے لیے سماعت احساس چاہیے

    ہر لمحہ ایک تازہ خبر ہے ہماری ذات

    سائے میں جس کے رہتی ہیں شہزادیاں عتیقؔ

    کالج کا وہ حسین شجر ہے ہماری ذات

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے