شعلہ ہے نہ آنسو ہے نہ شبنم نہ صبا ہے
شعلہ ہے نہ آنسو ہے نہ شبنم نہ صبا ہے
ممتازؔ مری ذات فقط حرف وفا ہے
جو برق بھی گرتی ہے گزرتی ہے ادھر سے
آلام نے شاید مرا گھر دیکھ لیا ہے
گزرے ہیں فقط ایک ہمیں دشت بلا سے
انبوہ رفیقاں تو کہیں ٹھہر گیا ہے
کچھ زخم چھپائے ہیں زمانے کی نظر سے
کچھ چاک ہیں ایسے جنہیں اک عمر سیا ہے
غم ہو کہ سکوں ہو ہمیں جینا ہے بہر طور
مرنے کا یہ انداز بھی کیا خوب رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.