شعلۂ ذوق نمو برفاب لکھ
شعلۂ ذوق نمو برفاب لکھ
کشتئ دل ہو گئی غرقاب لکھ
زندگی پیمانۂ زہراب لکھ
اور یہ ہے تحفۂ احباب لکھ
میری راتیں رنج فرقت سوز دل
اس کی شب میں اک سنہرا خواب لکھ
اس کا رتبہ کب سمجھ میں آ سکا
یاد جتنے ہوں سبھی القاب لکھ
کہہ نہیں سکتا کبھی میں اے ندیمؔ
جابروں کو بھی مرا آداب لکھ
یہ منادی ہے غنیم وقت کی
رت خزاں کی ہے مگر شادابؔ لکھ
یہ بھی فتویٰ ہے فقیہ شہر کا
جبر کے سورج کو تو مہتاب لکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.