شعلہ ہوں پھر بھی برف کے اک پیرہن میں ہوں
شعلہ ہوں پھر بھی برف کے اک پیرہن میں ہوں
محسوس ہو رہا ہے کہ زندہ کفن میں ہوں
اب جاہلوں سی بات بھی کرنا محال ہے
کاٹی ہوئی زبان کی صورت دہن میں ہوں
کیا مرحلہ ہے عہد سفر سے سفر تلک
پاؤں رکے ہوئے ہیں مسلسل تھکن میں ہوں
چاہت کے ہر محیط سے باہر ہیں ولولے
ہجرت کرے ہے سوچ مگر خود وطن میں ہوں
پھیلا ہوا ہوں دھوپ کی صورت نگر نگر
اخترؔ میں بوئے گل کی طرح ہر چمن میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.