شوخ و گستاخ جب انداز صبا ہوتا ہے
شوخ و گستاخ جب انداز صبا ہوتا ہے
تب کہیں جا کے حسیں رنگ قبا ہوتا ہے
رنگ بھرنے کی ہیں باتیں سبھی افسانے میں
عشق میں کون بھلا کس سے جدا ہوتا ہے
جب دہکتے ہوئے ہونٹوں کا تصور ابھرے
دل میں سویا ہوا ہر زخم ہرا ہوتا ہے
اس سے کیا کہئے سر راہ کوئی بات کبھی
گر میں مل جاؤں مجھے ڈھونڈ رہا ہوتا ہے
علم والو یہ ذرا پڑھ کے بتاؤ مجھ کو
کیا رخ گل پہ یہ شبنم سے لکھا ہوتا ہے
پھر خطا پوچھ لی تم نے تو سزا سے پہلے
ایسی باتوں سے ہی خالدؔ وہ خفا ہوتا ہے
- کتاب : Sitaron Mein Chamak Baqi Hai (Pg. 35)
- Author : Khalid Fatehpuri
- مطبع : Khalid Fatehpuri (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.