شور دل میں بقا ہی رہتا ہے
شور دل میں بقا ہی رہتا ہے
کچھ نہ کچھ ٹوٹتا ہی رہتا ہے
جان دے دے کوئی کسی کے لیے
بے وفا بے وفا ہی رہتا ہے
کتنے چہرے ہیں میرے ہم سایے
ساتھ لیکن خلا ہی رہتا ہے
تیرا دامن پھسلتا پارہ ہے
بارہا چھوٹتا ہی رہتا ہے
سب خطائیں ہیں میرے حصے میں
وہ سدا بے خطا ہی رہتا ہے
اس کے صدقے میں ہر خوشی دے دی
شخص وہ پھر خفا ہی رہتا ہے
سارتھیؔ دل کی اجڑی بستی میں
کوئی شعلہ جلا ہی رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.