شور آئندگاں ہے دوسری سمت
شور آئندگاں ہے دوسری سمت
ایک آتش فشاں ہے دوسری سمت
اس طرف تو چراغ دل بھی نہیں
اور اک کہکشاں ہے دوسری سمت
دوسری سمت جا رہا ہوں میں
میری جانب رواں ہے دوسری سمت
میری جانب ہے اک چراغ کی لو
اور سارا جہاں ہے دوسری سمت
وہی غوغا ہے شور و غل ہے وہی
وہی شور سگاں ہے دوسری سمت
پھر مجھے ایک دل دکھایا گیا
میں نے پوچھا کہاں ہے دوسری سمت
مجھے ڈھونڈو نہ شش جہات میں تم
میں وہاں ہوں جہاں ہے دوسری سمت
میں کہ آواز دے رہا ہوں یہاں
اور مری ہم زباں ہے دوسری سمت
سیدھے رستے پہ چلنے والا ہوں
یعنی مجھ پر گراں ہے دوسری سمت
اس طرف تو کوئی سوال نہیں
خواب کا امتحاں ہے دوسری سمت
چشم حیرت نے کھول دی ہے گرہ
بے نشاں کا مکاں ہے دوسری سمت
لا مکاں میں مکان مخفی ہے
بے نشاں کا نشاں ہے دوسری سمت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.