شور سے بچ کر سہما سہما بیٹھا ہے چپ چاپ
شور سے بچ کر سہما سہما بیٹھا ہے چپ چاپ
ہنگاموں کا بانی دیکھو کیسا ہے چپ چاپ
اپنے من کے پاگل پن کو اور کہاں لے جائیں
دور دور تک ریت کا صحرا لیٹا ہے چپ چاپ
انگ انگ میں لمس کی خوشبو پینگیں لیتی ہے
انگ انگ میں جیسے کوئی بیٹھا ہے چپ چاپ
رشتوں کی دیواریں ڈھا کر میرے جیسا شخص
دن کے زرد پہاڑ کے پیچھے اترا ہے چپ چاپ
لوگ نہ جانے کیسی کیسی باتیں کرتے ہیں
میرے پاس تو میرا سایا لیٹا ہے چپ چاپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.