Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شعور و فکر کے ایسے عتاب ٹوٹتے ہیں

ظفر مرادآبادی

شعور و فکر کے ایسے عتاب ٹوٹتے ہیں

ظفر مرادآبادی

MORE BYظفر مرادآبادی

    شعور و فکر کے ایسے عتاب ٹوٹتے ہیں

    کھلے بغیر ہی دل کے گلاب ٹوٹتے ہیں

    تہی ہو جیب تو بھرتے ہیں سارے منصوبے

    حساب رکھتے ہوئے بے حساب ٹوٹتے ہیں

    لہو لہو نظر آتی ہے دل کی ویرانی

    سجے سجائے جب آنکھوں سے خواب ٹوٹتے ہیں

    سکوت لب پہ ہے وہ نغمگی کہ جس کے لیے

    سخن کے ردم نوا کے رباب ٹوٹتے ہیں

    ترے وجود سے ہوتی ہے جب شناسائی

    تمام عمر کے سب انتساب ٹوٹتے ہیں

    نفس نفس یہ بکھرتی حیات کے منظر

    ہوا کے لمس سے جیسے حباب ٹوٹتے ہیں

    لبوں سے لفظ نکلتے ہیں آگ کی صورت

    جب آگہی کے مری آفتاب ٹوٹتے ہیں

    سر شعور ملے ہیں ملامتوں کے ہجوم

    جب اعتماد سر انتخاب ٹوٹتے ہیں

    حقارتوں کی زمیں دفن بھی نہیں کرتی

    ظفرؔ جب اہل کرم کے عذاب ٹوٹتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے