Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شعاع سمت سفر کو نظر میں رکھنا ہے

متین احمد متین

شعاع سمت سفر کو نظر میں رکھنا ہے

متین احمد متین

MORE BYمتین احمد متین

    شعاع سمت سفر کو نظر میں رکھنا ہے

    تلاطم اور بھنور کو نظر میں رکھنا ہے

    ہیں راہ میں خس و خاشاک کے پہاڑ تو کیا

    طلسم برق کو اپنے ہنر میں رکھنا ہے

    شعار چوب قلم شیوۂ عصائے کلیم

    شعاع طور کو تار نظر میں رکھنا ہے

    نئے تبوک نے ان گن محاذ کھولے ہیں

    ابھی گناہ قدم اپنے گھر میں رکھنا ہے

    شبوں کے پاس رہے غار ثور کا تریاک

    حرا کا نور نمود سحر میں رکھنا ہے

    پھر اس ادا سے کھلیں ذہن و دل کے دروازے

    اسی نسیم اخوت کو سر میں رکھنا ہے

    ڈبو رہی ہے تہی سیپیوں کی نادانی

    صدی کے جال کو پل پل نظر میں رکھنا ہے

    کبھی ہے دھوپ کبھی فکر چاندنی ہے متینؔ

    تجلی زار غزل کو سفر میں رکھنا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے