Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شجاعت کی مثالیں قبر کے پتھر میں رکھی ہیں

خواجہ ربانی

شجاعت کی مثالیں قبر کے پتھر میں رکھی ہیں

خواجہ ربانی

MORE BYخواجہ ربانی

    شجاعت کی مثالیں قبر کے پتھر میں رکھی ہیں

    ہماری ساری شمشیریں عجائب گھر میں رکھی ہیں

    ہوا کی دشمنی سے حوصلے ٹوٹے نہیں اس کے

    اڑانیں تو پرندے کے شکستہ پر میں رکھی ہیں

    جسے چاہے دکھاتا ہے جسے چاہے مٹاتا ہے

    کہ تصویریں سبھی اب دست شیشہ گر میں رکھی ہیں

    چراغوں کے محلے میں بہت تیزی سے چلتی ہے

    یہ کیسی وحشتیں یا رب ہوا کے سر میں رکھی ہیں

    ہمارے بعد آنے والوں کو کوئی تو سمجھائے

    گئے وقتوں کی تاریخیں ہر اک پتھر میں رکھی ہیں

    گلوں سے قربتیں ثابت فقط خوشبو سے ہوتی ہیں

    قبائیں تو صبا کی قبضۂ صرصر میں رکھی ہیں

    ہم اپنا ساز و ساماں لے تو آئے ہیں نئے گھر میں

    مگر کچھ دستکیں اب بھی پرانے گھر میں رکھی ہیں

    وہ راہ وصل کہ پیکر نہیں بینائی چلتی تھی

    مری آنکھیں ترے دیدار کے منظر میں رکھی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے