شکریہ ہستی کا! لیکن تم نے یہ کیا کر دیا
شکریہ ہستی کا! لیکن تم نے یہ کیا کر دیا
پردے ہی پردے میں اپنا راز افشا کر دیا
مانگ کر ہم لائے تھے اللہ سے اک درد عشق
وہ بھی اب تقدیر نے اوروں کا حصہ کر دیا
دو ہی انگارے تھے ہاتھوں میں خدائے عشق کے
ایک کو دل ایک کو میرا کلیجا کر دیا
جب تجلی ان کی برق ارزانیوں پر آ گئی
آبلے سے دل کے پیدا طور سینا کر دیا
اپنی اس وارفتگئ شوق کا ممنون ہوں
بارہا مجھ کو بھری محفل میں تنہا کر دیا
واقعات عشق کا تھا لمحہ لمحہ اک صدی
ہر نفس میں میں نے اک ارمان پورا کر دیا
مرحمت فرما کے اے سیمابؔ غم کی لذتیں
زیست کی تلخی کو فطرت نے گوارا کر دیا
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 44)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.