شمار کرتا ہے مجھ کو وہ ہر کسی کی طرح
شمار کرتا ہے مجھ کو وہ ہر کسی کی طرح
مجھے تو موت بھی آتی ہے زندگی کی طرح
جہاں کے پیڑ بھی ہم سے کلام کرتے تھے
اب اس گلی سے گزرتے ہیں اجنبی کی طرح
تجھے بیان بھی کر دوں پہ کون مانے گا
اتر رہا ہے تو مجھ میں کسی وحی کی طرح
وہ تشنہ لب ہوں کہ پتھر نچوڑ کر رکھ دوں
مگر یہ پیاس تو بہتی نہیں ندی کی طرح
میں اس کو دیکھتا رہتا ہوں ٹکٹکی باندھے
فصیل گھومنے لگتی ہے پھر گھڑی کی طرح
ذرا سی دیر کو اوجھل اگر وہ ہوتا ہے
اندھیرا پھیلنے لگتا ہے روشنی کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.