شعور دے کے مجھے بال و پر نہیں دیتا
شعور دے کے مجھے بال و پر نہیں دیتا
سفر کا کہتا ہے زاد سفر نہیں دیتا
یہ کون مجھ کو مری ذات سے چھپاتا ہے
یہ کون مجھ کو ہی میری خبر نہیں دیتا
نشان منزل مقصود تو بتاتا ہے
کسی بھی طور وہ اذن سفر نہیں دیتا
زمانہ گو مجھے مائل بہ جنگ کرتا ہے
مگر یہ تیغ و سنان و سپر نہیں دیتا
ستم تو جو بھی کرے تجھ کو ہے روا لیکن
مرا ضمیر مجھے یہ ہنر نہیں دیتا
مبادا لوٹ کے آؤں کوئی نہ پہچانے
نکلنے گھر سے یہ سجادؔ ڈر نہیں دیتا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 568)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.