شعور غم کو جگا اضطراب پیدا کر
شعور غم کو جگا اضطراب پیدا کر
نفس نفس میں نیا انقلاب پیدا کر
شعاع نور سے ذروں کو دے کے تابانی
اک آفتاب سے لاکھ آفتاب پیدا کر
نشاط غم سے میسر ہے زندگی کو فروغ
نمود غم سے غم بے حساب پیدا کر
ہے اضطراب میں مضمر تری حیات کا راز
سکوں کا نام نہ لے اضطراب پیدا کر
شکست جام پہ بنیاد عشق و مستی رکھ
شکست رنگ سے کیف شراب پیدا کر
جہان نو کا تصور بجا سہی لیکن
جہان حسن کا پہلے جواب پیدا کر
جو زندگی کو بنا دے اک آئنہ جوہرؔ
رخ حیات میں وہ آب و تاب پیدا کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.