شعور علم و ہنر درس آگہی کے لئے
شعور علم و ہنر درس آگہی کے لئے
متاع ہوش بڑی شے ہے آدمی کے لئے
کوئی بھی آرزو دل کی نہ ہو سکی پوری
خدا رحیم ہے شاید کسی کسی کے لئے
یہی تقاضائے فطرت یہی ہے راز حیات
خلوص چاہئے انساں میں ہر کسی کے لئے
لہو سے اپنے فروزاں رکھو چراغوں کو
یہ اہتمام ضروری ہے تیرگی کے لئے
الٹ بھی دیجئے رخ سے نقاب نیم شبی
اندھیرے کب سے ہیں بیتاب روشنی کے لئے
پتہ نہیں جنہیں کیا شے یہ لذت غم ہے
ملول ہی انہیں پایا شگفتگی کے لئے
مرا شعور مجھے روکتا ہے اے ذاکرؔ
کوئی بڑھاتا ہے جب ہاتھ دوستی کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.