Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شعور ذات کا سودا کہیں سروں میں نہ تھا

ایوب سلیم

شعور ذات کا سودا کہیں سروں میں نہ تھا

ایوب سلیم

MORE BYایوب سلیم

    شعور ذات کا سودا کہیں سروں میں نہ تھا

    کہ اب شمار کسی کا پیمبروں میں نہ تھا

    کسی کے لب پہ شکایت نہ تھی اندھیرے کی

    کوئی چراغ بھی جلتا ہوا گھروں میں نہ تھا

    جو پتھروں پہ بھی سو جاتا تھا سکون کی نیند

    اب اس کو چین کہیں نرم بستروں میں نہ تھا

    پگھلنے کی وہ روایت تو موم میں بھی نہ تھی

    وہ سخت پن بھی کہیں آج پتھروں میں نہ تھا

    ابھی ابھی ہی میں جس دن سے مل کے آیا ہوں

    وہ دن تو سال کے سارے کلینڈروں میں نہ تھا

    نہ کوئی نقش ہی دنیا میں مل سکا تیرا

    ترا پتہ کہیں لاشوں کے پنجروں میں نہ تھا

    بہت دنوں سے ہیں جھیلیں بھی پر سکون سلیمؔ

    وہ اضطراب بھی اب تو سمندروں میں نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے