شعور ذات کے سانچے میں ڈھلنا چاہتا ہوں
شعور ذات کے سانچے میں ڈھلنا چاہتا ہوں
میں گرنے سے بہت پہلے سنبھلنا چاہتا ہوں
لباس آدم خاکی بدلنا چاہتا ہوں
میں اپنے جسم سے باہر نکلنا چاہتا ہوں
تمہاری یاد کی بارش میں جلنا چاہتا ہوں
میں سنگ و خشت ہوں لیکن پگھلنا چاہتا ہوں
مرے اندر خزانے ہیں اگلنا چاہتا ہوں
تہہ پاتال کو چھو کر اچھلنا چاہتا ہوں
مجھے پیچھے نہیں رہنا ہے جینے کی تمنا
حسین ابن علی کے ساتھ چلنا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.