سدرۃ الوصل کے سائے کا طلب گار ہوں میں
سدرۃ الوصل کے سائے کا طلب گار ہوں میں
تپش ہجر میں برسوں سے گرفتار ہوں میں
جا کسی اور کو جا دھمکیاں دے مارنے کی
جب سے میں پیدا ہوا تب سے سر دار ہوں میں
میرا پیغام بھلا تیغ کہاں روکے گی
حاکم وقت کو بتلاؤ قلمکار ہوں میں
میں نے تو رب کو بھی پوجا ہے اور اس یار کو بھی
واعظا تو ہی بتا کس کا گنہ گار ہوں میں
منزل زیست کہاں منزل مقصود وقارؔ
اک ثریائے محبت کا طلب گار ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.