Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سینچے گئے جو زخم دوا سے نکھر گئے

امولیہ مشرا

سینچے گئے جو زخم دوا سے نکھر گئے

امولیہ مشرا

MORE BYامولیہ مشرا

    سینچے گئے جو زخم دوا سے نکھر گئے

    خالی ہمارے در سے سبھی چارہ گر گئے

    مشکل ہے میرے دل میں ترے غم کو ڈھونڈنا

    ساگر میں ایسے کتنے ہی دریا اتر گئے

    میں اس لیے بھی دوڑ میں آگے نکل گیا

    میرے حریف وقت سے پہلے ٹھہر گئے

    آئی خزاں تو عشق کے معنی پتا چلے

    پتوں کے ساتھ شاخوں سے کچھ پھول جھڑ گئے

    لڑکوں کو لگ رہی تھی محبت حسین شے

    میری مثال دی گئی سارے سدھر گئے

    جیسے ندی کا حشر سمندر میں گرنا ہے

    ویسے یہ سانحے سبھی مجھ پر گزر گئے

    تم ہی نہیں گئے ہو مجھے چھوڑ کر امولیہؔ

    جاؤ تمہارے جیسے کئی لوگ مر گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے