سینچئے پودھوں کو تو پھول و پھل دیتے ہیں
سینچئے پودھوں کو تو پھول و پھل دیتے ہیں
وقت لگتا ہے مگر کچھ تو بدل دیتے ہیں
ایسے لوگوں کی ترقی نہیں رکتی ہے کبھی
وقت کے پرشنوں کا دو ٹوک جو ہل دیتے ہیں
باغباں ان کو بنانے پہ لگے ہیں کچھ لوگ
لہلہاتی ہوئی کلیاں جو مسل دیتے ہیں
وقت ان کا کوئی نقصان نہیں کر پاتا
وقت پڑنے پہ جو خود وقت بدل دیتے ہیں
سبھتا گونجتی ہے آج بھی ایوانوں میں
ہم فرشتہ صفت انسان اٹل دیتے ہیں
انگلیاں کاٹنے والوں کو خبر کر دینا
ہاتھ دشمن کے بھی ہم لوگ کمل دیتے ہیں
جو محبت کے پجاری ہیں وہ دنیا بھر کو
تیر تلوار نہیں دیتے غزل دیتے ہیں
آج کے دور کا اتہاس بھی لکھیے صاحب
آپ تو بس ہمیں گزرا ہوا پل دیتے ہیں
انجناؔ اہل محبت کو محبت والے
اک محبت کا نشاں تاج محل دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.