سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے
سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے
مجھ سے فسانے غم کے سنائے نہ جا سکے
ایسے نگر میں میرا مقدر ہوا مقیم
جس میں خوشی کے دیپ جلائے نہ جا سکے
ایوان صبر آج زمیں بوس ہو گیا
پلکوں میں اشک مجھ سے چھپائے نہ جا سکے
ہم نے تو خون دل سے کھلائے ہیں گلستاں
تم سے تو خار و خس بھی اگائے نہ جا سکے
گلشن جو تھا خلوص کا یکسر جھلس گیا
جب نفرتوں کے شعلے بجھائے نہ جا سکے
بار گراں اٹھاتا رہا ہوں مگر ولیؔ
احساں کسی کے مجھ سے اٹھائے نہ جا سکے
- کتاب : Izhaar ki faslain (Pg. 70)
- Author : wali madani
- مطبع : Maktaba-e-sadaf (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.