سینے میں آفتاب نہیں ہے کسی کے پاس
سینے میں آفتاب نہیں ہے کسی کے پاس
ظلمت کا سد باب نہیں ہے کسی کے پاس
ہر آنکھ میں ہیں عشرت فانی کے خواب کیوں
کیا اور کوئی خواب نہیں ہے کسی کے پاس
دنیا سے اعتبار وفا اٹھ گیا ہے کیوں
اس بات کا جواب نہیں ہے کسی کے پاس
یا تو ہر ایک بت میں خدا کا جمال ہے
یا چشم انتخاب نہیں ہے کسی کے پاس
پڑھتا ہے کارل مارکس کا سرمایہ ہر کوئی
اللہ کی کتاب نہیں ہے کسی کے پاس
کب سے دعا کو ہاتھ اٹھائے ہوئے ہیں لوگ
اور حرف مستجاب نہیں ہے کسی کے پاس
کتنوں کو بے گناہی کی بیدلؔ سزا ملی
اس کا کوئی جواب نہیں ہے کسی کے پاس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.