Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سینے میں آفتاب نہیں ہے کسی کے پاس

بیدل سرحدی

سینے میں آفتاب نہیں ہے کسی کے پاس

بیدل سرحدی

MORE BYبیدل سرحدی

    سینے میں آفتاب نہیں ہے کسی کے پاس

    ظلمت کا سد باب نہیں ہے کسی کے پاس

    ہر آنکھ میں ہیں عشرت فانی کے خواب کیوں

    کیا اور کوئی خواب نہیں ہے کسی کے پاس

    دنیا سے اعتبار وفا اٹھ گیا ہے کیوں

    اس بات کا جواب نہیں ہے کسی کے پاس

    یا تو ہر ایک بت میں خدا کا جمال ہے

    یا چشم انتخاب نہیں ہے کسی کے پاس

    پڑھتا ہے کارل مارکس کا سرمایہ ہر کوئی

    اللہ کی کتاب نہیں ہے کسی کے پاس

    کب سے دعا کو ہاتھ اٹھائے ہوئے ہیں لوگ

    اور حرف مستجاب نہیں ہے کسی کے پاس

    کتنوں کو بے گناہی کی بیدلؔ سزا ملی

    اس کا کوئی جواب نہیں ہے کسی کے پاس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے