Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سینے میں آگ آنکھ سوئے در لگی رہے

سید آغا علی مہر

سینے میں آگ آنکھ سوئے در لگی رہے

سید آغا علی مہر

MORE BYسید آغا علی مہر

    سینے میں آگ آنکھ سوئے در لگی رہے

    کام انتظار یار میں اے دل یہی رہے

    پہلو کے ساتھ چاک جگر بھی ضرور ہے

    خنجر کے ساتھ ایک قرولی لگی رہے

    دعوت مہ صیام کی لازم ہے زاہدو

    دس بیس روز مشغلۂ مے کشی رہے

    اے طفل ڈر ہے چشم بد‌ پر چرخ کا

    ہیکل ضرور تیرے گلے میں پڑی رہے

    سو لطف وصل اٹھائیں گے اک اور لے کے نیند

    احسان ہے جو مرغ سحر چپ ابھی رہے

    تین آسمانوں سے نہیں چھپتا ہے آفتاب

    کب اک نقاب سے تری صورت چھپی رہے

    آؤ نہ میرے گھر تو نہ جاؤ کسی کے گھر

    میری خوشی رہے نہ تمہاری خوشی رہے

    سونے کے وقت اے گل تر عطر کیا ضرور

    تیری گلی میں رات کو چمپا کلی رہے

    حکم شراب دے تو دعا دوں کہ اے فقیہ

    مستوں کے ہاتھ سے تری عزت بچی رہے

    یہ غرۂ رجب سے وفور شراب ہو

    خالی کے بعد تک بھی طبیعت بھری رہے

    خالی نہ کوئی شعر ہو بندش کے نور سے

    اے مہرؔ عالم غزل انوریؔ رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے