سینے میں چراغ جل رہا ہے
سینے میں چراغ جل رہا ہے
ماتھے سے لہو ابل رہا ہے
ہونٹوں پہ چمن کھلے ہوئے ہیں
آنکھوں سے دھواں نکل رہا ہے
پیکر پہ اگے ہوئے ہیں کانٹے
احساس کا پیڑ پھل رہا ہے
باطن میں بپا ہے ایک طوفاں
دریا ہے کہ رخ بدل رہا ہے
کیا وقت پڑا ہے اے غم جاں
خود اپنا وجود کھل رہا ہے
میں جس کی تلاش کو چلا تھا
وہ شخص تو ساتھ چل رہا ہے
تنہا ہوں جلیلؔ اس نگر میں
مقتل میں چراغ جل رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.