Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سینے سے لگائیں تمہیں ارمان یہی ہے

اکبر الہ آبادی

سینے سے لگائیں تمہیں ارمان یہی ہے

اکبر الہ آبادی

سینے سے لگائیں تمہیں ارمان یہی ہے

جینے کا مزہ ہے تو مری جان یہی ہے

صبر اس لیے اچھا ہے کہ آئندہ ہے امید

موت اس لیے بہتر ہے کہ آسان یہی ہے

تو دل میں تو آتا ہے سمجھ میں نہیں آتا

بس جان گیا میں تری پہچان یہی ہے

گیسو کے شریک اور بھی تھے قتل میں میرے

کیا وجہ ہے اس کی کہ پریشان یہی ہے

اس بت نے کہا بوسۂ بے اذن پہ ہنس کر

بس دیکھ لیا آپ کا ایمان یہی ہے

کرتے ہیں بتدریج وہ ظلموں میں اضافہ

مجھ پر اگر ان کا ہے کچھ احسان یہی ہے

ہم فلسفے کو کہتے ہیں گمراہی کا باعث

وہ پیٹ دکھاتے ہیں کہ شیطان یہی ہے

مأخذ :
  • کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 60)
  • Author : اکبر الہ آبادی
  • مطبع : ریختہ بکس (2023)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے