Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلسلہ جنباں اک تنہا سے روح کسی تنہا کی تھی

جون ایلیا

سلسلہ جنباں اک تنہا سے روح کسی تنہا کی تھی

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    سلسلہ جنباں اک تنہا سے روح کسی تنہا کی تھی

    ایک آواز ابھی آئی تھی وہ آواز ہوا کی تھی

    بے دنیائی نے اس دل کی اور بھی دنیا دار کیا

    دل پر ایسی ٹوٹی دنیا ترک ذرا دنیا کی تھی

    اپنے اندر ہنستا ہوں میں اور بہت شرماتا ہوں

    خون بھی تھوکا سچ مچ تھوکا اور یہ سب چالاکی تھی

    اپنے آپ سے جب میں گیا ہوں تب کی روایت سنتا ہوں

    آ کر کتنے دن تک اس کی یاد مجھے پوچھا کی تھی

    ہوں سودائی سودائی سا جب سے میں نے جانا ہے

    طے وہ راہ سر سودائی میں نے بے سودا کی تھی

    گرد تھی بیگانہ گردی کی جو تھی نگہ میری تاہم

    جب بھی کوئی صورت بچھڑی آنکھوں میں نم ناکی تھی

    ہے یہ قصہ کتنا اچھا پر میں اچھا سمجھوں تو

    ایک تھا کوئی جس نے یک دم یہ دنیا پیدا کی تھی

    مأخذ :
    • کتاب : yani (Pg. 113)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے