Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلسلہ سانسوں کا یوں بے ضابطہ ہو جائے گا

حمدون عثمانی

سلسلہ سانسوں کا یوں بے ضابطہ ہو جائے گا

حمدون عثمانی

MORE BYحمدون عثمانی

    سلسلہ سانسوں کا یوں بے ضابطہ ہو جائے گا

    رات دن پینا ہی جہد لا بقا ہو جائے گا

    جز و لا ینفک رہے گر زیست کے کرب و الم

    میرا اپنا آپ کچھ ہو عین لا ہو جائے گا

    گر یوں ہی ایذا کش حالات رہنا ہی پڑا

    کچھ کا کچھ سب اور جانے کیا سے کیا ہو جائے گا

    بعد تیرے پیٹھ سورج کی طرف کرنی پڑی

    ہو نہ ہو اب مجھ سے سایہ بھی جدا ہو جائے گا

    دن بہ دن گرتے رہے اقدار تو انجام کار

    کل کو جو کچھ ناروا تھا سب روا ہو جائے گا

    قافلے یادوں کے یوں آتے رہے تو ایک دن

    قطرہ قطرہ آنسوؤں کا بے حیا ہو جائے گا

    صرف اک جست جنوں تک ہے یہ دشت این و آں

    بعد اس کے جو بھی کھوٹا ہے کھرا ہو جائے گا

    ڈوب جاؤں گا کسی ساغر میں اک دن میرا کیا

    جس کا جو کچھ بھی ہے مجھ پر وہ ادا ہو جائے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے