Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلسلہ زیست کا ہے گردش ایام کے ساتھ

امر ابدآبادی

سلسلہ زیست کا ہے گردش ایام کے ساتھ

امر ابدآبادی

MORE BYامر ابدآبادی

    سلسلہ زیست کا ہے گردش ایام کے ساتھ

    کیا تعجب جو بسر ہوتی ہے آلام کے ساتھ

    دور منزل ہوئی جاتی ہے ہر اک گام کے ساتھ

    میں بڑھے جاتا ہوں پھر بھی دل ناکام کے ساتھ

    دل مرا الجھا ہوا ہے کسی گلفام کے ساتھ

    میرے گلشن میں بہار آئی مگر دام کے ساتھ

    زیست میں سارا تسلسل ہے اسی سے قائم

    اک نیا ہوتا ہے آغاز ہر انجام کے ساتھ

    عالم یاس میں کیا جانئے کیا کر بیٹھے

    ٹھہرو کچھ دیر امیدو دل ناکام کے ساتھ

    عشق میں ہوتا ہے یوں دل سے تصادم دل کا

    جس طرح جام کھنکتا ہے کوئی جام کے ساتھ

    آپ کے پیار کے احسان بہت ہیں ہم پر

    رنج بھی ہم نے اٹھائے بڑے آرام کے ساتھ

    مجھ سے کیا پوچھئے اس بات کا مطلب ان سے

    نام جو آپ کا لیتے ہیں مرے نام کے ساتھ

    فرش کو عرش سے اے دوست بھلا کیا نسبت

    عرش اور اس کا تقابل ہو ترے بام کے ساتھ

    اس طرح ذات امرؔ سے ہے بقا وابستہ

    جس طرح میرا تخلص ہے مرے نام کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے